اتوار کو میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا تھا کہ پاکستان ایک مضبوط ملک بننا چاہتا ہے جس کے لیے اسے مضبوط معیشت اور عالمی معیشت کے ساتھ پوزیشننگ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان کیوبا یا شمالی کوریا میں تبدیل ہو۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہمیں پاکستان کو ملائیشیا، ترکی، چین اور جنوبی کوریا کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
کیوبا کے سفیر نے ٹوئٹر پر کہا کہ لاہور میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر احسن اقبال کا کیوبا سے متعلق ’توہین آمیز‘ بیان پاکستان کی نمائندگی نہیں کرتا، کیوبا کے لیے پاکستانیوں کی محبت اور احترام مثالی ہے۔
کیوبا کے سفیر کے ٹوئٹ کے جواب میں وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ ان کے ریمارکس ’صرف خارجہ پالیسی کے تناظر میں‘ تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کیوبا کے لوگوں کے لیے گہرا احترام اور کیوبا کے ساتھ ہمارے گہرے مراسم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس بات کو نہیں بھول سکتا کہ 2005 کے زلزلے کے بعد پاکستان میں کیوبا کے ڈاکٹروں نے کس طرح بہادری کا مظاہرہ کیا۔