بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 13 سالہ کمسن لڑکی سے 8 ماہ کے دوران 80 سے زائد مردوں نے اجتماعی عصمت دری کی جبکہ پولیس تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ نابالغ لڑکی کو جسم فروشی پر مجبور کیا گیا اور اسے آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے مختلف قحبہ خانوں پر بھی لے جایا گیا۔
پولیس نے سورنا کماری کی شناخت مرکزی ملزم کے طور پر کی، جس نے نابالغ کو جسم فروشی پر مجبور کیا۔ سورنا کماری نے جون 2021 میں کوویڈ-19 کی عالمی وبا کے دوران اسکی والدہ کی ہلاکت کے بعد اسکے والد کے علم میں لائے بغیر اپنے ساتھ لے گئی تھی۔ اس کے بعد خاتون نے کمسن بچی کو آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے مختلف کوٹھوں پر بھیجا تاکہ اسے جسم فروشی کاروبار میں استعمال کیا جاسکے۔
اگست 2021 میں لڑکی نے پولیس سے رجوع کیا اور شکایت درج کرائی۔ اس کے بعد پولیس نے سورنا کماری سمیت 80 ملزمان کی شناخت کی اور انہیں گرفتار کرنا شروع کردیا ہے۔ اس کیس میں پہلی گرفتاری جنوری 2022 میں کی گئی تھی۔
اپریل 19 کو بی ٹیک کے طالبعلم سمیت 10 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، پولیس نے اس جرم میں ملوث تمام 80 افراد کو بھی گرفتار کر لیا ہے اور مزید ملزمان کی تلاش جاری ہے۔