غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صرف تیرہ سال کی عمر میں ہی ایلیوٹ کی ذہانت کا کوئی مقابلہ نہیں وہ جب 3 برس کا تھا اس وقت سے ریاضی اور طبیعیات کے مسائل حل کرتا آرہا ہے۔ اس کم عمر لڑکے کو لوگوں کی جانب سے چھوٹا آئن اسٹائن بھی قرار دیا گیا ہے جس نے مقامی کالج سے گریجویشن مکمل کی اور جلد ہی اسے ڈگری بھی مل جائے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایلیوٹ ٹینر نے طبیعیات میں گریجویشن کیا جس میں ریاضی بھی ان کے مضمون کا حصہ تھا۔ ذہین طالب علم کا یونیورسٹی آف مینیسوٹا میں پی ایج ڈی پروگرام کے لیے داخلہ ہوچکا ہے تاہم اس کے خاندان کو مالی مسائل کا سامنا ہے۔
لڑکے کے والدین نے اس کی تعلیم جاری رکھنے کے لیے عطیات جمع کرنا شروع کردیے۔ ایلیوٹ کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا پروفیسر بننا چاہتا ہے، وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ہم اسکالر شپ، فیلوشپ اور گرانٹس کی تلاش میں ہیں تاکہ بچہ تعلیم جاری رکھ سکے، اب تک تھوڑی رقم جمع ہوئی ہے جو ناکافی ہے۔
والدین نے کہا ہے کہ ہمارا بیٹا چھوٹے بچوں کی طرح ہی ہے لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ اس نے بہت ہی کم عمر میں اپنی ذہانت کی بدولت اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔