عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں مبینہ طور پر طلاق کے لیے کورٹ سے رجوع کرنے والی خاتون کو ان کے شوہر نے بیٹی اور ساس کے ہمراہ گولی مار کر قتل کردیا۔
ٹیکساس پولیس چیف کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر 4 لاشیں پڑی تھیں جب کہ خود کار پستول اور گولی کے خول بھی برآمد ہوئے۔ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ خاتون ملازمت پر جارہی تھیں اور بیٹی بھی ہمراہ تھی اس وقت شوہر آیا اور گولیاں چلادیں۔
دونوں کو بچانے کے لیے ساس آئیں تو سفاک ملزم نے انھیں بھی گولی مار کر قتل کردیا اور بعد ازاں خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کرلی۔ میاں بیوی علیحدہ رہتے تھے اور بیوی نے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ چاروں کا تعلق جنوبی ایشیائی ملک سے ہے تاہم پولیس نے مقتولین اور قاتل کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
ہلاک ہونے والوں کی نماز جنازہ اسلامک سوسائٹی ہوسٹن میں ادا کی گئی۔ انتظامیہ نے مقتولین کی شناخت قاتل کی اہلیہ سعدیہ منظور،بیٹی خدیجہ محمد اور ساس عنایت بی بی کے نام سے ظاہر کی ہے تاہم قاتل کا نام ظاہر نہیں کیا۔
اسلامک سوسائٹی کے مطابق ان سب کا تعلق پاکستان سے ہے تاہم پولیس کی جانب سے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔