العربیہ کی رپورٹ کے مطابق لائیڈ آسٹن نے امریکی فوجی جنرل مارک ملی کے ہمراہ قانون سازوں کو دوران سماعت بتایا کہ یہ ایک ایسی لڑائی ہے جسے روسی صدر کو واقعی نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ روس ایسا خطرہ مول نہیں لینا چاہے گا میرا خیال یہ ہے کہ روس نیٹو اتحاد کا مقابلہ نہیں کرنا چاہے گا۔ امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اگر روس نے نیٹو کے کسی بھی رکن ملک پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا تو یہ گیم چینجر ہوگا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ نیٹو کے ارکان پہلے ہی اس امر پر بات کر چکے ہیں کہ روسی حملے کی صورت میں کس قسم کا ردعمل کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں ںے کہا کہ امریکی صدر کی ہدایت کے بعد واشنگٹن ایسے کسی بھی حملے کے لیے مکمل طورپر تیار ہے۔ علاوہ ازیں انہوں ںے کہا امریکا موجودہ صورتحال کا باغور جائزہ لے رہا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ چیزیں تیار کررہا ہے۔
خیال رہے کہ نیٹو معاہدے کے آرٹیکل 5 کے مطابق اگر کوئی ملک نیٹو کے رکن ملک پر حملہ کرتا ہے تو تمام اتحادی ممالک حملہ کرنے والے ملک کے خلاف ضروری اقدامات کریں گے۔