غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان حکام نے افغانستان کے سب سے ترقی یافتہ شہر ہرات کے حکام سے ڈرائیونگ اسکولوں کے انسٹرکٹرز کو ہدایت دی ہیں کہ وہ خواتین کو لائسنس جاری کرنا روک دیں۔
ڈرائیونگ اسکولوں کی نگرانی کرنے والے ہرات ٹریفک مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جان آغا اچکزئی نے کہا کہ ہمیں خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری نہ کرنے کی زبانی ہدایات موصول ہوئی تھیں لیکن ہمیں شہر میں خواتین کو ڈرائیونگ سے روکنے باضابطہ احکامات نہیں ملے ہیں۔
شمال مغرب شہر ہرات ملک کے باقی حصوں کے مقابلے نسبتاً ترقی یافتہ سمجھا ہے جہاں خواتین کا ڈرائیونگ کرنامعمول کی بات ہے۔ دوسری جانب صوبے میں محکمہ اطلاعات و ثقافت کے سربراہ نعیم الحق حقانی نے تصدیق کی کہ کوئی سرکاری حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔
طالبان نے بڑے پیمانے پر تحریری قومی حکم نامے جاری کرنے سے گریز کی پالیسی پر عمل کیا ہے اور کسی جگہ کوئی نیا فیصلہ نافذ کرنا ہو تو اسے زبانی طور پرعمل میں لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔