صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے بتایا کہ پی سی بی کرکٹرز کیلیے ایک اسپیشل فنڈ قائم کرنے پر بھی غور کررہا ہے، اس کا مقصد قومی کرکٹرز کو سپورٹ کرنا ہے تاکہ آئیکون سمجھے جانے والے ٹاپ پلیئرز کی توجہ لیگز کی کمائی پر کم ہو اور کیریئر طویل ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا طریقہ کار یہ ہوگا کہ اگر کسی کھلاڑی کو کہیں سے معاہدے کی پیشکش ہوئی اور پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے سمجھاکہ اسے لیگ میں شرکت کے بجائے آرام یا ٹریننگ کرنا چاہیے تو پی سی بی نقصان کی کسی حد تک تلافی کرنے کی کوشش کرے گا، یوں پاکستان کرکٹ کے اثاثے کو محفوظ رکھا جاسکے گا اور اسے احساس محرومی بھی نہیں ہوگا۔
دوسری جانب ڈومیسٹک کرکٹرز اور کوچز کے کنٹریکٹ اور تعداد کا معاملہ بھی زیرغور ہے مشاورت کے بعد نئے سال سے پہلے تمام معاہدوں کوحتمی شکل دی جائیگی۔
انھوں نے بتایا کہ آئندہ ماہ دیے جانے والے سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے گزشتہ چند روز میں متعدد میٹنگز ہوئی ہیں جس میں کھلاڑیوں کی الگ کیٹیگریز متعارف کرانے کی بات کی گئی،ریڈ اور وائٹ بال کرکٹ کیلیے الگ کنٹریکٹس ہو سکتے ہیں، مثال کے طور پر اگر بابر اعظم سمیت چند کرکٹرز ریڈ اور وائٹ بال کرکٹ دونوں کھیلتے ہیں، ان کو دونوں کے مطابق معاوضہ ملے گا،قومی کرکٹرز کے معاوضے دنیا کے مقابلے میں کم اور اس فاصلے کو بتدریج کم کرتے ہوئے پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ میں رقوم بڑھانے پر بھی غور کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کچھ عرصے میں قومی ٹیموں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی، کرکٹرز کو انعامات سے بھی نوازا جارہا ہے، وہ ہمارا اثاثہ ہیں، ان کی بھرپور حوصلہ افزائی ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ کپتان بابراعظم اور ہیڈکوچ ثقلین مشتاق نے بھی سینٹرل کنٹریکٹ پر رائے دے دی ہے،دونوں 20فیصد تک اضافہ چاہتے ہیں۔
پی سی بی ترجمان کے مطابق ان نوجوان کرکٹرز کی حوصلہ افزائی ضروری ہے جو آگے چل کر قومی ٹیم کا مستقل رکن بننے کی اہلیت رکھتے ہوں، اس لیے ایمرجنگ کیٹیگری میں کھلاڑیوں کی تعداد بڑھانے کی تجویز زیرغورہے، سابقہ کنٹریکٹ میں ان کی تعداد 3تھی جو اس بار 7سے 10تک ہوسکتی ہے، انڈر19کرکٹ میں پرفارم کرنے والوں کو ترجیح دی جائے گی، آئندہ پلان میں پاکستان جونیئر لیگ سے سامنے آنے والے ٹیلنٹ پر بھی نظر رکھیں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سینٹرل کنٹریکٹ میں ’’اے‘‘، ’’بی‘‘ اور ’’سی‘‘ کیٹیگریز میں مجموعی طور پر 17اور ایمرجنگ میں 3کرکٹرز شامل تھے، اظہر علی،فواد عالم اور یاسر شاہ صرف ریڈ بال کرکٹ کھیلنے کے باوجود ’’بی‘‘ کیٹیگری کا کنٹریکٹ پانے میں کامیاب ہوئے تھے۔