سیریز میں شامل تینوں ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہیں۔ یہ میچز آٹھ، 10 اور 12 جون کو پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
اعلان کردہ اسکواڈ میں تین اوپنرز، تین مڈل آرڈر بیٹرز، دو وکٹ کیپرز، تین اسپنرز اور پانچ فاسٹ باؤلرز شامل ہیں۔
اسکواڈ:
بابراعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، امام الحق، خوشدل شاہ، محمد حارث (وکٹ کیپر بیٹر)، محمد نواز، محمد رضوان (وکٹ کیپر بیٹر)، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دہانی اور زاہد محمود۔
دونوں ٹیموں کے مابین سیریز مینیجڈ انوائرنمنٹ میں نہیں کھیلی جانی، لہٰذا قومی سلیکٹرز نے آسٹریلیا کے خلاف اعلان کردہ 21 رکنی اسکواڈ کو کم کرکے 16 کھلاڑیوں تک محدود کر دیا ہے۔ آصف علی، حیدر علی، عثمان قادر اور آصف آفریدی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا جبکہ سعود شکیل سائنوسائٹس سرجری کے باعث سلیکشن کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
انجری سے صحتیاب ہونے پر قومی وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان کی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔
سیریز کے تربیتی کیمپ کے لیے قومی اسکواڈ یکم جون کو راولپنڈی میں رپورٹ کرے گا۔ انگلش کاؤنٹی کرکٹ میں مصروف وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان، حسن علی، شاداب خان اور حارث رؤف بھی مقررہ وقت پر وطن واپس پہنچ جائیں گے۔
چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ چونکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تینوں ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہیں، لہٰذا بہترین دستیاب کھلاڑیوں کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منتخب کردہ اسکواڈ میں زیادہ تر کھلاڑیوں کو برقرار رکھا گیا ہے تاکہ وہ اس طرز کی کرکٹ میں مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سیریز مینیجڈ انوائیرنمنٹ میں نہیں کھیلی جارہی، لہٰذا ضرورت پڑنے پر کھلاڑیوں کو مختصر وقت میں بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔ محمد نواز اور شاداب خان کے مکمل فٹ ہونے کی وجہ سے آصف آفریدی اور عثمان قادر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔