فلور ملز نے قیمتوں میں ممکنہ کمی کے سبب گندم کی خریداری اور آٹے کی پسائی کم کردی ہے اور رسد اور طلب میں فرق بڑھنے کی صورت میں آٹا بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ تاہم حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گندم کی وافر مقدار موجود ہے بہت جلد نئی پالیسی کا اعلان ہوگا، اور آٹا بحران نہیں آئے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری گندم کوٹا بند ہونے، اوپن مارکیٹ میں مہنگی گندم اور کم دستیابی کی وجہ سے آٹے کا شدید بحران پیدا ہوسکتا ہے، پنجاب میں آٹا قیمتوں میں 1300 روپے تک اضافہ کے باوجود دستیابی مستحکم نہیں ہو پارہی، حکومت کی جانب سے گندم آٹا قیمتوں میں ممکنہ کمی کے پیش نظر فلارملز نے گندم خریداری کم کردی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت نے فلور ملز کو قبل از وقت سرکاری گندم کی فراہمی شروع کرنے پر حتمی مشاورت شروع کردی ہے، فلور ملز کو جون کی بجائے رواں ماہ ہی سرکاری گندم کی فراہمی شروع کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اوپن مارکیٹ کی آٹا قیمتوں میں 200 سے لے کر300 روپے فی تھیلا کم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، جس کے تحت حکومت نے 20 کلو آٹا تھیلا کی قیمت 1 ہزار روپے سے لے کر1100 روپے کے درمیان مقرر کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت عوام کو سستا آٹا کی فراہمی کے لیے فی 20 کلو تھیلا 600 روپے سے زائد سبسڈی برداشت کرے گی، حکومت نے ملک میں گندم ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے گندم امپورٹ پر بھی مشاورت شروع کردی ہے۔
دوسری جانب محکمہ خوراک پنجاب نے اب تک 41 لاکھ ٹن گندم خرید لی ہے جب کہ 50 لاکھ ٹن ہدف کی تکمیل کے لیے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے۔