ورچوئل برکس بزنس فورم کے افتتاح کے موقع پر انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت کو سیاسی بنانا اور اسے ہتھیار میں تبدیل کرنا یا مالیاتی نظاموں میں اپنی بنیادی حیثیت کو استعمال کرتے ہوئے جان بوجھ کر پابندیاں عائد کرنا صرف اپنے اور دوسروں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا اور اس سے لوگوں کو تکلیف پہنچے گی۔
2009 میں بننے والے اس گروپ میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں اور صدر سی جن پنگ کا یہ تبصرہ یوکرین کی جنگ پر ماسکو پر بڑھتی ہوئی مغربی پابندیوں کے پس منظر میں آیا ہے جس نے روس کو دنیا کا سب سے زیادہ پابندیاں عائد کرنے والا ملک بنا دیا ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’نام نہاد طاقت پر مشتمل پوزیشن’ پر اندھا اعتماد اور فوجی اتحاد کو وسعت دینے اور دوسروں کی قیمت پر اپنی سلامتی حاصل کرنے کی کوششیں صرف خود کو سیکیورٹی کے مخمصے میں ڈالے گی۔