مذکورہ پیش رفت امریکی صدر جوبائیڈن کے دورہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی وزیراعظم یائرلاپڈ سے ملاقات کی صورت میں سامنے آئی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم نے ایک مشترکہ اعلامیے میں ایران مخالف مؤقف کا اعادہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اپنے دستیاب ’قومی طاقت کے تمام عناصر‘ کو استعمال کرے گا تاکہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روک سکے۔ مشترکہ اعلامیہ میں واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل کو امریکی فوجی امداد جاری رکھنے کا عزم بھی شامل ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اگر تہران کو خبرہوجائے کہ عالمی برادری کے خلاف طاقت کا استعمال کرے گی۔
اس دوران جوبائیڈن نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے سفارت کاری بہترین طریقہ ہے لیکن انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی ’ضمانت‘ ہے۔