123

بلوچستان میں بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد 111 ہو گئی

69 Views

کوئٹہ: یکم جون سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں کے حالیہ سپیل نے بلوچستان میں تباہی مچا دی ہے، جس سے اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور صوبے کے بیشتر علاقوں کو لپیٹ میں لے چکے ہیں۔

جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں بلوچستان کے چیف سیکریٹری عبدالعزئی عقیلی نے انکشاف کیا کہ صوبے میں موسلادھار بارشوں کے باعث اب تک 111 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مون سون بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی وزرا پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی۔

جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں بلوچستان کے چیف سیکریٹری عبدالعزئی عقیلی نے انکشاف کیا کہ صوبے میں موسلادھار بارشوں کے باعث اب تک 111 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کی تفصیلات بتاتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ بارشوں نے 6,077 مکانات کو مکمل طور پر اکھاڑ پھینکا اور 10,000 سے زائد گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچایا اور یہ صرف سرکاری اعداد و شمار ہیں۔

عقیلی نے بتایا کہ بارشوں کے دوران 16 ڈیموں کو معمولی یا بڑا نقصان پہنچا جبکہ دو ایکڑ اراضی پر پھیلی فصلوں اور باغات کو بھی نقصان پہنچا۔

چیف سکریٹری نے کہا کہ مون سون کے حالیہ اسپیل نے [پہلے کے مقابلے میں] 500 فیصد سے زیادہ بارش کی اور 2,400 سولر پینلز کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔

انہوں نے بتایا کہ بارشوں سے بلوچستان کے 10 اضلاع متاثر ہوئے تاہم خوش قسمتی سے دریائے کیچ میں صورتحال قابو میں ہے۔ صوبے کے اعلیٰ عہدیدار نے یہ بھی بتایا کہ بارشوں میں 650 کلومیٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔

عقیلی نے بتایا کہ اب تک 17,000 افراد کو بچا لیا گیا ہے اور 2,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اعلیٰ عہدیدار نے مزید کہا کہ تباہ کن بارشوں کے پیش نظر تمام سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

پریسر کے دوران، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ حب پل 1962 میں بنایا گیا تھا اور شدید بارشوں کے بعد ڈیم کو بھرنے کے بعد یہ اوور فلو ہوا اور اس کے نتیجے میں پل کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ حب میں نئے پل ’’ہنگامی بنیادوں‘‘ پر بنائے جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے (آج) جمعرات کو ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی وزرا پر مشتمل کمیٹی قائم کرتے ہوئے اس حوالے سے رپورٹ 4 اگست تک پیش کرنے کی ہدایت کی۔

حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کمیٹی کو اگلے چار دنوں میں تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کو کہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں