111

زمینی ممالیوں کی نصف اقسام کے جسموں میں پلاسٹک کا انکشاف

53 Views

برطانوی ماہرین نے مختلف مقامات پر مختلف غذائیں کھانے والے لاتعداد ممالیوں کا جائزہ لیا اور ان کی نصف سے زائد تعداد میں پلاسٹک کے ذرات ملے ہیں جو ان کے فضلے میں بھی خارج ہو رہے تھے۔

تحقیق سے وابستہ پروفیسر فیونا میتھیوز نے جامعہ سسیکس کے شعبہ ماحولیات کے تحت یہ اہم مطالعہ کیا ہے۔ ’جنگلی حیات کے فضلے سے معلوم ہوا ہے کہ پلاسٹک ایسے مقامات تک بھی پہنچ چکا ہے جو انسانوں سے دور ہے۔ جنگلوں میں موجود چھوٹے ممالیے بھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔
برطانیہ میں سات مقامات سے چھوٹے ممالیوں کے فضلے کے کل 261 نمونے لیے گئے اور انفراریڈ مائیکرو اسکوپی سے ان کا جائزہ لیا گیا۔ اس طرح سات میں سے چار انواع میں پالیمر طرز کا پلاسٹک موجود تھا۔ ان میں یورپی خارپشت، کئی اقسام کے چوہے اور دیگر جاندار شامل تھے۔

دوسرے مطالعے میں شہری علاقوں کے پاس رہنے والے جانوروں میں مائیکروپلاسٹک کی غیرمعمولی مقدار دیکھی گئی خواہ وہ سبزہ خور، ہمہ خور تھے یا صرف گوشت خور ممالیے تھے۔ ماہرین نے اس رحجان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ یورپی خارپشت کی تعداد برطانیہ میں تیزی سے کم ہورہی ہے۔

تاہم پلاسٹک سے جانوروں میں کمی کے تعلق پر مزید تحقیق اور ثبوت جمع کرنا باقی ہیں۔ دوسری جانب جاندار پلاسٹک کھارہے ہیں اور پرندے اسی پلاسٹک سے اپنے گھونسلے بنارہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں