95

شمسی طوفان سیٹلائیٹس کے گِرنے کا سبب بننے لگے

52 Views

گزشتہ برس سے یورپی خلائی ایجنسی کی سوارم نامی سیٹلائیٹ کی جھرمٹ جو زمین کے گرد مقناطیسی فیلڈ کی پیمائش کرتی ہے ایٹماسفیئر میں پہلے سے 10 گُنا زیادہ تیزی سے نیچے کی جانب آنا شروع ہوگئی ہے۔

یورپی خلائی ایجنسی کی سوارم مشن مینیجر انجا اسٹروم کے مطابق پچھلے پانچ، چھ سالوں میں سیٹلائیٹس ہر سال تقریباً ڈھائی کلومیٹر نیچے آرہے ہیں لیکن گزشتہ دسمبر میں وہ انتہائی تیزی سے نیچے آئے ہیں۔ دسمبر سے اپریل کے درمیان ان کے نیچے آنے کی شرح فی سال 20 کلومیٹر کی تھی۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ نیا شمسی چکر-جو ان وقوعات کے ساتھ ہی شروع ہوا- اس سب کا ذمہ دار ہے۔ شمسی ہوا کے ساتھ سورج کی سطح پر وقتاً فوقتاً نظر آنے والے دھبے، شمسی لَپٹیں اور بیرونی پرت کے اخراج کی سرگرمیوں میں بڑھتی شرح کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر اسٹروم کا کہنا تھا کہ ایٹماسفیئر کی اوپری سطح جہاں ان کا سامنا شمسی ہوا سے ہوتا ہے، بہت سی پیچیدہ طبعیات سے گزر رہا ہے جس کو ہم مکمل طور پر نہیں سمجھ پا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب یہ آمنا سامنا ہوتا ہے تو ایٹماسفیئر ابھر جاتا ہے یعنی کثیف ہوا اوپر کی جانب منتقل ہوجاتی ہے۔ کثیف ہوا سیٹلائیٹس کے لیے زیادہ کھچاؤ پیدا کرتی ہے اور ان کی رفتار کم کرتی ہے۔ جب رفتار کم ہوتی ہے تو سیٹلائیٹس نیچے آنا شروع ہوجاتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں