اسپین میں سربراہی اجلاس میں منظور میں نیٹو کے نئے اسٹریٹجک تصور (پی ڈی ایف) کو منظور کیا گیا جو آئندہ دہائی کے لیے اپنی ترجیحات کا تعین کرتا ہے
اس دستاویز میں روس کے لیے سخت ترین زبان استعمال کی گئی جس میں مغربی ممالک کے امن اور سلامتی کے لیے ماسکو کو ’سب سے اہم اور براہ راست خطرہ‘ قرار دیا لیکن کہا کہ بیجنگ کے فوجی عزائم، تائیوان کے خلاف اس کی تصادم پر مبنی بیان بازی اور ماسکو کے ساتھ اس کے بڑھتے ہوئے قریبی تعلقات نے ’منظم چیلنجز‘ کو جنم دیا۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’چین اپنی فوجی طاقت کو مزید مضبوط بنا رہا ہے بشمول جوہری ہتھیار کے ذریعے پڑوسی ممالک کو دھونس دے رہا ہے، تائیوان کو دھمکیاں دے رہا ہے، جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے ہی شہریوں کی نگرانی اور کنٹرول کر رہا ہے اور روس جھوٹ اور غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین ہمارا مخالف نہیں ہےلیکن ہمیں ان سنگین چیلنجوں کے بارے میں واضح نظر رکھنی چاہیے۔ اس کے جواب میںچین نے کہا کہ اس نے نیٹو کے اعلان کی ’سختی سے‘ مخالفت کی اور اسے ’مکمل طور پر جانبدار‘ وارننگ قرار دیا۔