ٹِک ٹاک فیڈ، جو فار یو پیج کے نام سے جانی جاتی ہے، کی مقبولیت کی وجہ اس میں باآسانی مطلوبہ کانٹینٹ تک رسائی ہے۔ لیکن اس کے لیے استعمال کیے جانے والے پُراسرار ایلگوردم کی وجہ یہ ویڈیو شیئرنگ ایپ تنقید کی زد میں بھی رہتی ہے۔
کمپنی یہ بتانے پر ابھی بھی آمادہ نہیں ہے کہ یہ فیڈ کس طرح کام کرتی ہے۔ نہ ہی یہ معلوم کرنے کا موقع دے رہی ہے کہ مخصوص ویڈیوز کیوں سامنے آجاتی ہیں۔ البتہ کمپنی ایپ میں ایک نیا آلہ شامل کر رہی ہے جس سے نامناسب ویڈیوز کو باآسانی ہٹایا جاسکے گا اور نوجوانوں کو ایسا مواد دیکھنے سے روکا جاسکے گا۔
نئے ٹولز لوگوں کو یہ سہولت دیں کہ وہ مخصوص الفاظ یا ہیش ٹیگز کا اضافہ کر سکیں تاکہ قابلِ اعتراض یا ایسی ویڈیوز جن کو وہ دیکھنا نہیں چاہتےان کو فلٹر کیا جاسکے۔ مثال کے طور پر اگر صارف اپنی توجہ سبزیوں کی غذا پر کر رہا ہے تو وہ اس آلے کا استعمال کرتے ہوئے گوشت پر مشتمل غذاؤں کے متعلق ویڈیوز کو سامنے آنے سے روک سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ فیچر مزید نامناسب یا اشتعال انگیز ویڈیوز کو چُھپانے کےلیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ٹِک ٹاک کے مطابق کمپنی ایک اور فیچر متعارف کرا رہی ہے جو پوسٹ کی اقسام کو وسیع کرے گا اور لوگوں کو کسی موضوع پر متعدد پوسٹس، جن کو ایک ساتھ دیکھنا مناسب نہیں ہوتا، دیکھنے سے بچائے گا۔