134

طالبان کے مایوس کن رویے کے باوجود منجمد اثاثوں پر مذاکرات کیلیے تیار ہیں،امریکا

64 Views

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں امریکا کو انتہائی مطلوب القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کی موجودگی پر امریکا نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے دوحہ مذاکرات کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

خیال رہے کہ امریکی انٹیلی جنس نے رواں ماہ ایمن الظواہری کو ڈرون میں حملے میں اس وقت مارا جب وہ اپنے گھر کی بالکونی میں کھڑے تھے۔ امریکا کا کہنا تھا کہ طالبان نے ایمن الظواہری کو پناہ دیکر معاہدے کی سب سے اہم شق کی خلاف ورزی کی۔

اس قبل امریکی انتظامیہ افغانستان میں خواتین کی ملازمتوں، لڑکیوں کی تعلیم اور تمام طبقات کی کابینہ میں نمائندگی نہ ہونے پر طالبان حکومت سے شکوہ کرتی رہی ہے اور افغان سینٹرل بینک کے رویے سے بھی خوش نہ تھی۔

ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ ان وجوہات کی بنا پر امریکا منجمد افغان اثاثوں پر طالبان حکومت سے مذاکرات سے انکار کردے گا تاہم تمام تر اختلافات اور تحفظات کے باوجود افغانستان کے غیر ملکوں میں موجود اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کو جاری کرنے کے حوالے سے مذاکرات کو آگے بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔

امریکی انتظامیہ کے مطابق یہ فیصلہ افغانستان کی تباہ شدہ معیشت کو بحال کرنے میں مدد کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ ملک کو بدترین بیروزگاری اور مہنگائی کا سامنا ہے۔ سیلاب نے بھی تباہی مچائی ہے اور اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ موسم سرما کے قریب آتے ہی ملک کی تقریباً 4 کروڑ آبادی میں سے نصف افراد کو خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس طالبان کے اقتدار میں آنے پر امریکا نے افغان کرنسی اور افغانستان کے بینکنگ نظام کو مفلوج کرکے امریکی فیڈرل ریزرو بینک آف نیویارک میں افغانستان کے 7 ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیئے تھے اور رواں برس فروری میں جو بائیڈن نے اس رقم میں سے نصف افغان عوام اور نصف نائن الیون متاثرین کو دینے کا اعلان کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں