بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی کانگریس کے 5 رکنی وفد نے پیر کے روز تائیوان کی صدر سائی ان وین سے تائی پے میں ملاقات کی۔ امریکا کی جانب سے حالیہ دورے کو تائیوان کے لیے اپنی حمایت کی مزید توثیق قرار دیا گیا ہے جب کہ تائیوان کی وزارت خارجہ کے مطابق امریکی وفد کا دورہ تائی پے اور واشنگٹن کے مابین گرم جوش تعلقات کی نئی علامت ہے۔
تائیوان کی صدر سائی انگ وین اور وزیر خارجہ جوزف وو نے امریکی ایوان کانگریس کے وفد کو دورے کی دعوت دی تھی، تاہم ان رہنماؤں کے مابین ہونے والی ملاقات کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ دو ہفتے قبل امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے بھی تائیوان کا دورہ کیا تھا۔ جس پر چین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا جب کہ تائیوان کے گرد وسیع پیمانے پر فوجی مشقیں بھی چینی ردعمل ہی کا حصہ تھا، جو تاحال جاری ہیں۔
چین نے نینسی پلوسی کے دورے سے قبل متنبہ کیا تھا کہ اگر امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نے تائیوان کا دورہ کیا تو فوج کو متحرک کردے گا۔ ترجمان چینی دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ نینسی پلوسی کا دورۂ تائیوان چین کی خودمختاری اور آزادی کو چیلنج کرنا سمجھا جائے گا اور ایسی صورت میں چین کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آئے گا۔