109

ہزاروں سال سے موسمیاتی تغیر سے نبردآزما میکسیکن مینگرووز

66 Views

امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا رِیور سائیڈ اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو کے محققین نے یہ سمجھنے کے لیے تحقیق شروع کی کہ مینگرووز نائیٹروجن اور کاربن جیسے عناصر کو کس طرح جذب اور خارج کرتے ہیں۔

محققین کی ٹیم نے خصوصی طور پرمیکسیکو کے لا پاز ساحل کا مطالعہ کیا جس میں ان پر حیران کن انکشافات ہوئے۔
تحقیق میں انہیں موقع سے ملنے والے نباتاتی مادے کی تہہ پر کم از کم 5000 ہزار سال پُرانی کاربن کی موجودگی کا علم ہوا۔

تحقیق کی شریک مصنفہ ایما ایرونسن کا کہنا تھا کہ مینگرووز کے ان علاقوں کے متعلق یہ بات خاص نہیں کہ یہ کاربن ذخیرہ کرنے میں تیز ہیں بلکہ انہوں نے ایک طویل عرصے تک کاربن کو ذخیرہ کر کے رکھا ہے۔

مطالعے میں محققین نے دیکھا کہ بہت قلیل مقدار میں آکسیجن اس نباتاتی مادے کی تہہ میں پہنچ سکی تھی۔ آکسیجن فنگئی کے لیے ضروری ہوتی ہے جو کاربن مرکبات کو توڑتی ہے۔ یہی وہ وجہ ہو سکتی ہے جو مینگرووز نے اتنے عرصےتک کاربن کو اپنے اندر ذخیرہ کیے رکھا۔

محققین نے اپنے 17 صفحات پر مشتمل مقالے میں لکھا کہ مینگرووز ماحولیات کو اہم خدمات فراہم کر رہے ہیں جن میں صدیوں سے زیر زمین کاربن کو ذخیرہ کرنا شامل ہے۔ مینگروو کے کاربن ذخیرہ کیے رکھنے کی جزوی وجہ ان کی کارکردگی ہے لیکن بنیادی وجہ طویل زندگی یعنی مائیکرو حیاتیات کے سبب تاخیر سے گلنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں