غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا محمد عمر کی آخری آرام گاہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے 2013 میں وفات پانے والے ملا محمد عمر کی قبر کا مقام بتا دیا۔
ملا محمد عمر کی قبر افغان صوبے زابل کے ضلع سیوری میں موجود ہے جہاں تصاویر میں قبر پر فاتحہ خوانی کیلئے طالبان وزیراعظم ملا حسن اخوند اور افغان کابینہ کے دیگر ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ملک پر قبضے اور دشمنوں کی جانب سے قبر کو نقصان پہنچانے کے خدشے پر قبر کا مقام خفیہ رکھا گیا تھا تاہم اب ایسا کوئی خطرہ نہیں، لوگ ملا محمد عمر کی قبر کی زیارت کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ بانی طالبان ملا عمر کا انتقال 2013 میں تقریباً 55 سال کی عمر میں ہوا تھا۔ انہوں نے سن 1993 میں طالبان کی افغانستان میں سوویت یونین کے ایک دہائی طویل قبضے کے بعد جاری رہنے والی تباہ کن خانہ جنگی کے دوران تحریک کی بنیاد رکھی تھی۔