ایلون مسک نے کمپنی کی ماضی کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ٹویٹر کی موجودہ پالیسی فرسودہ ہے، جس کے تحت بلیو ٹک اور عام صارفین کے درمیان تفریق پیدا کی گئی ہے۔
ایلون مسک نے واضح ہے کہ بلیو ٹک والے اکاؤنٹ مستقبل میں زیادہ بااختیار ہوں گے اور ایسے صارفین کو ہر ماہ 8 ڈالر فیس ادا کرنا ہوگی (جو پاکستانی کرنسی کے حساب سے تقریبا 1800 روپے کے قریب بندی ہے)۔
ٹویٹر کے مالک نے فیس لینے کی وجہ بیان کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ وہ سارے پبلشرز جو شراکت داری کے خواہش مند ہیں اُن کے لیے ٹویٹر پے وال بائی پاس ہوگا۔ پے وال بائی پاس ایک ایسا انتباہ ہوتا ہے جو صارف کو بتاتا ہے کونٹینٹ تک بغیر ادائیگی کے رسائی حاصل نہیں کی جاسکتی۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے ٹوئٹر کی آمدنی کا ذریعہ بنے گا جس سے منفرد تخلیق کاروں کو اشتہارات کے ذریعے ادائیگیاں کی جائیں گی۔