0

امریکی جشن آزادی کی تقریب میں پاک-امریکہ گرین الائنس اجاگر

101 Views

اسلام آباد ( ۷ جولائی ۲۰۲۳ء)- ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ۲۴۷ ویں یوم ِ آزادی کا جشن منانے کے لیے امریکی سفارتخانہ اسلام آباد میں ۶ جولائی کو ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے بطور مہمانِ خُصوصی پاکستان کےعوام اور حکومت کی نمائندگی کی۔ تقریب میں امریکہ کا جشن آزادی منانے کے ساتھ ساتھ پاک-امریکہ گرین الائنس یعنی سبز اتحادلائحہ عمل کے تحت حاصل کی گئی کامیابیوں کو اجاگرکرنے کے علاوہ مستقبل میں دونوں مُلکوں کے تعلقات کو مزید وسعت دینے کی غرض سے دستیاب مواقع کا احاطہ بھی کیا گیا۔

پاک-امریکہ سبز اتحاد لائحہ عمل دونوں مُلکوں کے درمیان ایسا انقلابی قدم ہے جو پانی کے انتظام و انصرام، آب وہوا کی صورتحال سے ہم آہنگ زراعت اور قابل تجدید توانائی پر خُصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے کلیدی اہمیت کے حامل ماحولیاتی مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں اور اُن کے اثرات کا خاتمہ کرنے کے علاوہ یہ شراکت اس امر کی بھی تائید کرتی ہے کہ ماحول دوست تدابیر کا انتخاب وافر معاشی مواقع کی فراہمی یقینی بناتا ہے، باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کے دریچے وا کرتا ہے جس پر عمل درآمد کرکے روزگار کے نئے مواقع کی تخلیق اور صنعتوں کا قیام بھی عمل میں لایا جاسکتا ہے۔ گرین الائنس معیشت میں خواتین کی شمولیت کو بھی متحرک انداز میں فروغ دیتے ہوئے اس امر کو یقینی بناتا ہے کہ ماحول دوست اور مستحکم مستقبل کا خواب صرف اُسی صورت میں شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات کو معاشی سرگرمیوں میں شریک کیا جائے۔

گزشتہ سال پاکستان میں آنے والے سیلاب مستقبل میں بھی اس نوعیت کے ممکنہ خطرات کی آمد کی واضح گھنٹی ہیں۔ جیسا کہ پاکستان سیلاب سے بحالی اور شفاف توانائی کے ذرائع پر انحصار کی کوششوں میں مصروف ہے، تو ریاستہائے متحدہ امریکہ اس سلسلے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کے اپنے عزم پر مکمل مستقبل مزاجی سے کاربند ہے۔ امریکہ گزشتہ برس سیلاب سے متاثرہ پاکستانیوں کی بحالی اور مستقبل میں ممکنہ آفتوں کی روک تھام کے لیے پہلے ہی اکیس کروڑ پچاس لاکھ ڈالرفراہم کر چُکا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے نشاندہی کی کہ پاک-امریکہ گرین الائنس فریم ورک دونوں مُلکوں کے درمیان پچہتر برس سے فروغ پذیر دوستی کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا ہےاورجدت پسندی اور مسائل کا حل تخلیقی انداز میں پیش کرنا اس اتحاد کے امتیازی اوصاف ہیں ۔ ۱۹۶۰ء کی دہائی میں سبز انقلاب برپا کرنے سے لے کر موجودہ دورمیں پاک- امریکہ سبز اتحاد لائحہ عمل کے قیام تک ہم نے ایک ایسی شراکت داری تشکیل دی ہے جو ہر دور میں گوناگوں بحرانوں سے گزرتے ہوئے مزید مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔ اگر ہم صرف گزشتہ سال ہی پر نظر ڈالیں تو وہ پاک-امریکہ تعلقات میں وسعت پیدا کرنے پیش خیمہ ثابت ہوا ہے۔ اس دوران ہم صحت، ماحولیات ، توانائی کے تحفظ اور انسداد دہشت گردی کے موضوعات پر نتیجہ خیز مذاکرات میں مصروف رہے ہیں، جن کی بدولت ہمیں مشترکہ خطرات کے خلاف باہمی کوششیں بروئے کار لانے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ آج امریکہ کے یومِ آزادی کے موقع پر جشن منا تے ہوئے ہم پاکستان جیسی شراکت دار قوموں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہم اپنے دیرینہ تعلقات اور گرین الائنس فریم ورک جیسے مشترکہ اقدامات کے ذریعہ باہمی تعاون کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس امر کا اعتراف کرتے ہیں کہ ہم تنہا کام کرتے ہوئے اتنے شاندار نتائج حاصل نہیں کر سکتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں