0

امریکی ڈپٹی چیف آف مشن اینڈریو شوفرکا ماحول دوست جہاز رانی میں پاکستان کی معاونت کے عزم کا اعادہ

96 Views

امریکہ نےآج کراچی میں جہاز رانی کے شعبے میں پائیدار اورماحول دوست اصولوں سے ہم آہنگ جہاز رانی کو فروغ دینے کے حوالے سے قومی لائحہ عمل مرتب کرنے کیلئے حکومت پاکستان اور جہاز رانی کی صنعت کے ساتھ اپنی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس منصوبے سے عالمی ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے اور پاکستان کی تجارتی مسابقت کو فروغ دینے کیلئے جہاز رانی کے پائیدار اصولوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ امریکی ڈپٹی چیف آف مشن اینڈریو شوفرنےماحولیاتی تبدیلی کے شدید اثرات سے نمٹنے کی غرض سے ماحولیاتی اصلاحات کیلئے وزیراعظم کےپولیٹیکل سیکرٹری حسین اسلام وزارت جہاز رانی کی ڈائریکٹر جنرل برائے پورٹس اینڈ شپنگ عالیہ شاہد کے ہمراہ دوسری گرین شپنگ راؤنڈ ٹیبل کی میز بانی کی ۔ انھوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے سدباب کیلئے فوری اوراجتماعی عملی اقدامات کی ضرورت پر زوردیا۔
اپنے خطاب میں ڈی سی ایم شوفرنےماحولیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی لانے کیلئے پائیدار جہاز رانی کے اصولوں کی اہمیت پر زوردیا۔ انھوں نے کراچی میں تعینات قونصل جنرل کونرڈ ٹربل اورامریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) اورامریکہ کے محکمہ توانائی کے نمائندوں کے ہمراہ ان مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مؤثر بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ماحولیات کے حوالے سے ہمارے مشترکہ چیلنجوں کی بنا پر یہ امرناگزیرہو چکا ہے کہ ہم دوطرفہ مؤثر مکالمے میں شامل ہوں۔ آج کی یہ راؤنڈ ٹیبل پائیداراور سخت جان ماحولیاتی مستقبل کے حوالے سے ہمارے عزم کا ثبوت ہے، جس سے نہ صرف ہمیں بلکہ آنے والی نسلوں کو فائدہ ہو گا۔
گرین شپنگ راؤنڈ ٹیبل کے اسٹیک ہولڈرز نےبندرگاہ پر اور پاکستان میں جہاز رانی اور نقل و حمل کے شعبوں میں کاربن کے اخراج میں کمی لانےکے مواقع پربات چیت کی۔ بندر گاہ کے حکام، صنعت اورپورٹس اینڈ شپنگ سے وابستہ کلیدی افرادنے پاکستان میں جہازرانی کے شعبے میں ماحول دوست اورپائیداراصولوں کو فروغ دینے اور سی او پی ۲۸ کے تحت گرین شپنگ لائحہ عمل کے نفاذ کے طریقوں پر بھی بحث کی۔
امریکہ اور ناروے نے سی او پی ۲۸ کے موقع پرگرین شپنگ چیلنج کا آغاز کیا تھا۔ پاکستان میں واقع امریکی مشن نے یوایس ایڈ کے پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیویٹی (پی آر ای آئی اے) کے زیر اہتمام یکم جون کو ہونے والی مشاورت اورسترہ تا اٹھارہ اگست کو ہونے والےتکنیکی ورکنگ گروپ کےاجلاسوں کے فالو اپ کے طور پر اس مباحثے کا انعقاد کیا۔ اس ورکشاپ میں ہونے والی بات چیت کا محور پی آر ای آئی اے میں دی گئی تجاویز تھیں جوابتدائی اسٹیک ہولڈرز اوربعد ازاں ورکنگ گروپ کے اجلاسوں میں بحث کے نتیجے میں وضع کی گئی تھیں۔ یہ تجاویز گرین شپنگ چیلنج کے حوالے سے پاکستان کی معاونت کیلئے جامع بنیاد فراہم کرتی ہیں، جس کا مقصد پاکستان کو ۲۰۲۳میں ہونے والے سی او پی ۲۸ اجلاس میں اپنے عزم کا اظہار کرنے کیلئے تیار کرنا ہے۔ پاکستان کے روشن مستقبل کی تعمیر اور اس کی معاشی ترقی کو فروغ دینے کیلئے امریکہ اور پاکستان کے مل کر کام کرنے کی طویل تاریخ ہے۔ ۱۹۶۰ کی دہائی میں امریکہ نے فصلوں کی پیداوار بہتر بنانے، پاکستانی عوام کیلئے معاشی مواقع کو فروغ دینے اورغذائی تحفظ اور طویل عمری کیلئے “سبز انقلاب” برپا کرنے میں پاکستان کی اعانت کی۔ اس بنیاد کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پاک-امریکہ گرین الائنس فریم ورک زراعت، صاف توانائی اور پانی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ امریکہ پاکستان کو ماحولیاتی تغیر سے نمٹنے کے عزم، توانائی کے ذرائع میں تبدیلی کی کوششوں اور سب کیلئے معاشی ترقی کو فروغ دینےمیں پاکستان کی معاونت کیلئے پُرعزم ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں