پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) نے گندم کے بیج کی ایک نئی قسم متعارف کرائی ہے جو ملک کو بنجر زمینوں پر بھی گندم کی پیداوار میں خود کفیل بنا سکتی ہے۔
ڈاکٹر نیاز کھوڑو کے مطابق؛
گندم کے بیج کے نئے زمرے میں پچھلے بیجوں سے 30 گنا زیادہ گندم پیدا ہوگی۔
فیصل آباد میں کسانوں اور زرعی ماہرین کے لیے آگاہی نمائش کا انعقاد کیا گیا جہاں نئے بیج کی رونمائی کی گئی۔ نئے بیج کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے نمائش کے دوران غیر زہریلے ایگرو کیمیکلز اور یوریا کھاد کے کم لاگت متبادل بھی رکھے گئے۔
یہ پیش رفت ملک کے زرعی انقلاب میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، کیونکہ اگر بیج عام لوگوں کے لیے دستیاب کر دیا جائے تو لاکھوں ہیکٹر بنجر زمین پیداواری ہو سکتی ہے۔
اس نئے بیج کی پیداوار سے پاکستان کو گندم کی درآمدات پر انحصار کم کرنے اور اسے دنیا میں گندم پیدا کرنے والے صف اول میں شامل ہونے میں مدد ملے گی۔
بنجر زمینوں کے لیے موزوں گندم کا بیج تیار کرنے کے لیے PAEC کی کوششیں قابل ستائش ہیں، کیونکہ پاکستان میں گندم ایک اہم فصل ہے، اور ملک اجناس کی اپنی مانگ کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔