پشاور: امریکی قونصل جنرل شانٹے مور نے ماہر ماحولیات داور حمید بٹ سے ملاقات کی تاکہ خیبر پختونخواہ (KP) میں آنے والے مون سون کے موسم کے ممکنہ اثرات پر بات چیت کی جا سکے۔ اس ملاقات کا مقصد علاقے میں ممکنہ سیلابی صورتحال اور اس سے نمٹنے کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
داور حمید بٹ نے موسمیاتی تبدیلیوں اور مون سون کے دوران ممکنہ خطرات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں مون سون کی بارشیں کس طرح سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے لیے کس طرح کی پیشگی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
قونصل جنرل شانٹے مور نے اس موقع پر کہا کہ امریکی حکومت پاکستان میں سیلاب سے نمٹنے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2022 سے اب تک امریکی حکومت نے پاکستان کو سیلابی امداد میں 200 ملین ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکومت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ملاقات میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کیا جائے تاکہ خیبر پختونخواہ میں سیلاب کی صورت میں فوری اور مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔ قونصل جنرل شانٹے مور نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکی حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔
داور حمید بٹ نے امریکی حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد اور تعاون کی تعریف کی اور کہا کہ اس امداد سے خیبر پختونخواہ کے عوام کو سیلابی آفات سے نمٹنے میں بہت مدد ملے گی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے عوامی آگاہی اور پیشگی تیاریوں کی ضرورت ہے۔
یہ ملاقات پاکستان اور امریکہ کے درمیان موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کی ایک کڑی ہے، جس کا مقصد مشترکہ اقدامات کے ذریعے قدرتی آفات سے تحفظ اور بحالی کے عمل کو مزید مؤثر بنانا ہے۔