0

ملالہ فنڈ حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔

66 Views

راولپنڈی: ایجوکیشن ایمرجنسی انیشیٹو ایک امید افزا پہلا قدم ہے اور اگر پاکستان اگلے پانچ سالوں میں تعلیم کے اخراجات کو دوگنا کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرتا ہے تو یہ لاکھوں لڑکیوں کی زندگیوں کا رخ بدل سکتا ہے۔

یہ بات ملالہ فنڈ کی قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر لینا الفی نے ایک بیان میں کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملالہ فنڈ “ہمارے مقامی شراکت داروں اور سول سوسائٹی” کے ساتھ مل کر لڑکیوں کے ساتھ کیے گئے تمام وعدوں کی پیشرفت کی نگرانی کا منتظر ہے۔

پاکستان میں 26 ملین سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے نئے تعلیمی ایمرجنسی پلان کا اعلان کیا ہے، جس کا ملالہ فنڈ نے خیرمقدم کیا ہے۔

ہنگامی اقدام کے ذریعے، پاکستانی حکومت کا مقصد ان بچوں کی مجموعی تعداد میں نمایاں کمی لانا ہے جو اسکول سے باہر ہیں۔ وزیراعظم آفس سے جاری کردہ ہدایت میں حکومت نے اگلے پانچ سالوں میں تعلیم کے لیے کم از کم 25 ارب روپے مختص کرنے کا عہد کیا ہے۔

ہدایت میں اساتذہ کی تیز رفتار بھرتی کے وعدے بھی شامل ہیں اور طلباء کے لیے غذائیت، مالی خواندگی، اور سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اور ریاضی (STEAM) پروگرامنگ کی ترقی اور توسیع میں معاونت بھی شامل ہے۔

یہ اعلان پاکستان میں اسکول کے بچوں کے لیے ایک نازک لمحے پر سامنے آیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں گزشتہ ہفتے لڑکیوں کے ایک سکول پر بمباری تعلیم کے حق کے تحفظ اور لڑکیوں کے حقوق کے لیے بڑھتے ہوئے نظریاتی اور پرتشدد خطرات سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی کرنے کی ضرورت کی واضح یاد دہانی تھی۔ 12 ملین لڑکیاں اسکول سے باہر ہیں، اور صرف 13 فیصد ہی گریڈ 9 میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ موجودہ شرح پر، تمام لڑکیوں کو اسکول میں داخل کرنے میں ملک کو مزید نصف صدی لگ جائے گی۔

محترمہ الفی نے کہا کہ ملالہ فنڈ ترقی کو تیز کرنے میں مدد کرنا چاہتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 2017 سے، فنڈ نے مقامی کارکنوں اور تنظیموں میں $12 ملین سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے جو اپنی کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم میں درپیش رکاوٹوں کو حل کر رہے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں