اتنی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کرنے کا مطلب 20 ہزار گاڑیوں کو سڑکوں سے ہٹانے کے مترادف ہوگا اور ایسا کرنے سے برطانیہ کے 2050 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے صفر اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
سوڈیم بائی کاربونیٹ کو غذائی اور طبی اغراض سے بیکنگ سوڈا اور ڈائلیسز مشین اور فارماسوٹیکل ادویات کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔
ٹاٹا کیمیکلز یورپ نے نارتھ وچ میں اپنا نیا پلانٹ اس مقصد کے ساتھ کھولا ہے کہ کمپنی کے کاربن اخراج میں 10 فی صد سے زیادہ کی کمی کی لائی جا سکے۔
کاربن ڈائی آکسائیڈ فیسیلیٹی میں موجود میتھین گیس سے چلنے والے پاور پلانٹ کی چمنیوں سے کشید کیا جائے گی اور صاف کرنے سے قبل اس کو ٹھنڈا اور مائع شکل میں ڈھالا جائے گا۔
اس پلانٹ پر دو کروڑ پاؤنڈز کی لاگت آئی ہے جس میں سے 40 لاکھ پاؤنڈز برطانوی حکومت نے دیے۔
کمپنی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سوڈیم بائی کاربونیٹ میں تبدیل کرنے کے لیے جس عمل کا استعمال کرے گی وہ برطانیہ میں پیٹنٹ ہے۔
کمپنی نے اپنے سوڈیم بائی کاربونیٹ کا نام ایکوکارب رکھا ہے اور اس کو دنیا بھر میں 60 سے زائد ممالک میں برآمد کیا جائے گا۔
برآمد کیے جانے والے سوڈیم کاربونیٹ کا زیادہ تر حصہ گردوں کے مرض میں مبتلا لوگوں کے علاج کے لیے کیے جانے والے ڈائلیسز میں استعمال کیا جائے گا۔
دیگر ممکنہ استعمال میں پانی کی صفائی، غذا، جانوروں کی خوراک اور فارماسوٹیکل ادویات کی پی ایچ مساوی کرنا شامل ہوگا۔