آئی سی سی ورلڈکپ سپر لیگ میں شامل 3ون ڈے میچز کیلیے پاکستان ٹیم نیدرلینڈز میں موجود ہے،میزبان ٹیم ایک تو رواں سال کوئی میچ نہیں جیت پائی، دوسرے انگلش سیزن میں مصروف کنٹریکٹ پلیئرز کی خدمات بھی حاصل نہیں ہیں، نیدرلینڈز کو صرف اپنے مقامی ٹیلنٹ پر ہی انحصار کرنا پڑرہا ہے،اس صورتحال میں پاکستان کیلیے تمام پوائنٹس حاصل کرنے کا سنہری موقع ہے۔
ہفتہ کے روز گرین شرٹس روٹرڈیم کے ہوٹل میں ہی جم ٹریننگ تک محدود رہے تھے،اتوار کو میدان میں پہلا ٹریننگ سیشن ہوا،حسن علی کو ڈراپ کیا جاچکا ہے، شاہین شاہ آفریدی کی پہلے ون ڈے کیلیے دستیابی کا امکان نہ ہونے کی وجہ سے پیس بیٹری ان خلا پرکرنے کی تیاری کرتے ہوئے کمزور حریف کو کچلنے کیلیے بیتاب نظر آئی۔
بولنگ کوچ شان ٹیٹ نے نیدرلینڈز کی کنڈیشنز کو پیش نظر رکھتے ہوئے بولرز کی پرفارمنس میں بہتری لانے کیلیے کام کیا، انھوںنے نسیم شاہ، شاہنواز دھانی اور وسیم جونیئر پر خاص توجہ دی، نوبال سے گریز کیلئے بھی پیسرز کو مشورے دیئے،حارث رئوف نے برق رفتار گیندیں کرواتے ہوئے بیٹرز کو پریشان کیا، بولرز نے اچھے بائونسرز اور یارکرز سے بولنگ کوچ کو متاثر کیا۔
بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے فخرزمان، امام الحق اور عبداللہ شفیق کو تسلسل کے ساتھ نئی گیندوں پر فاسٹ بولنگ کا سامنا کروایا، مڈل آرڈر بیٹرز نے بھی پیس اور اسپن بولنگ پربھی پریکٹس کی، سابق کپتان نے پاور ہٹنگ کی بھرپور مشقیں کروائیں۔
ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کنڈیشنز کے مطابق اسپنرز کی لائن و لینتھ بہتر بنانے کیلیے سرگرم رہے، شاداب خان اور محمد نواز نے طویل سیشن کیے، سلمان علی آغا نے بھی سلوبولنگ کی اچھی مشق کرلی۔
قبل ازیں کھلاڑیوں نے طویل فیلڈنگ سیشن میں حصہ لیا،اس دوران کلوز کیچز کی خاص طور پر مشق کی گئی،فیلڈرز کو ڈائیو لگاتے ہوئے گیندوں پر قابو پانے کا ٹاسک بھی دیا گیا، موسم خوشگوار ہونے کی وجہ سے کھلاڑی پریکٹس سیشنز سے خوب لطف اندوز ہوئے۔