ہم جانتے ہیں کہ جدت کی وجہ سے شمسی سیل چھتوں کے بجائے اب اینٹوں یا وال پیپر کی طرح بلڈنگ کے باہر بھی لگائے جارہے ہیں۔ اس سے قبل ان کا سلیٹی رنگ عمارت کی خوبصورتی متاثر کر رہا تھا لیکن اب امریکی ماہرین نے دیدہ زیب رنگوں والے شمسی سیل بنائے ہیں جس سے ان کی خوبصورتی تو بڑھ جاتی ہے لیکن کارکردگی پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
یہ تحقیق شنگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی کے زین پینگ لائی اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے جس کی تفصیل امریکی کیمیکل سوسائٹی کے جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ انہوں نے اسٹرکچرل مٹیریئل پر مشتمل ایک نئی ٹیکنالوجی وضع کی ہے جسے ’فوٹونِک گلاس‘ کا نام دیا گیا ہے۔
فوٹونک گلاس کو اسپرے کی صورت میں سولر سیل کی سطح پر لگایا جاسکتا ہے۔ یہ گلاس یا شیشہ درحقیقت زنک سلفائیڈ کے خردبینی دانوں پر مشتمل ہوتا ہے جن میں دائی الیکٹرک خواص پائے جاتے ہیں۔ روشنی کی اکثریت ان سے گزر جاتی ہے لیکن بعض رنگ دوبارہ منعکس ہوتے ہیں جن میں نیلا، سبز اور بنفشی رنگوں کے کچھ شیڈز موجود ہیں۔
اچھی بات یہ ہے کہ سولر سیل 21.5 سے 22.6 فیصد کفایت پر روشنی سے بجلی بناتے ہیں اور یہ ایک بہترین کارکردگی بھی ہے۔ کئی تجربات میں سولر سیل نے اپنی مضبوطی اور رنگت برقرار رکھی اوراس طرح ان کی رنگ منعکس کرنے کی صلاحیت کم نہیں ہوتی۔
اچھی بات یہ ہے کہ کم خرچ اور مؤثر انداز میں سولر سیل کو بڑے تجارتی پیمانے پر تیار کیا جاسکتا ہے۔