عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے لوگر میں مسلسل بارشوں کے بعد ڈیم ٹوٹ گئے۔ سیلابی ریلہ رہائشی علاقے میں داخل ہوگیا اور اپنے راستے میں آنے والے 3 ہزار گھروں کو بہا لے گیا۔
گاؤں کے گاؤں ملیا میٹ ہوگئے۔ امدادی کاموں کے دوران 20 لاشیں ملی ہیں جب کہ 30 سے زائد زخمی ہوئے۔ سیلابی ریلے میں 5 ہزار ایکڑ پر محیط باغات مکمل طور پر تباہ ہوگئے اور 2 ہزار مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : افغانستان میں سیلاب سے 113 افراد ہلاک، درجنوں تاحال لاپتہ
سیلابی پانی کئی کئی فٹ کھڑا ہے جس کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ عالمی قوتوں کی جانب سے تاحال منجمد افغان فنڈز جاری نہ ہونے سے حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ امدادی کاموں میں ایک رکاوٹ فنڈز نہ ہونا بھی ہے۔
گزشتہ برس اگست میں افغانستان میں قائم ہونے والی طالبان حکومت کے پاس مشینری اور ماہر ریسکیو ٹیم کا بھی فقدان ہے۔ حکومت نے عالمی اداروں سے افغان عوام کی مدد کی اپیل کی ہے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز میں افغانستان کے 21 صوبوں میں موسلا دھار بارشوں کی ہیشن گوئی کی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس مئی میں افغانستان کے 12 صوبوں میں بارشوں سے دو درجن سے زائد افراد جاں بحق اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے جب کہ یکم اگست 2021 میں سیلاب میں 103 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔