بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اگست کے دوران سری لنکا میں مہنگائی کی شرح 70.2فیصد رہی۔
انڈیکس کے مطابق اگست کے دوران اشیائے خورد نوش کی قیمتوں میں 84.6فیصد جبکہ نان فوڈ آئٹمز کی قیمتوں میں 57.1فیصد اضافہ ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کوغلط پالیسیوں کی وجہ سے معاشی عدم استحکام کا سامنا ہے، ڈالر کی عدم دستیابی کے باعث ملکی معیشت بدترین صورتحال سے گزر رہی ہے۔
کرونا وبا کے بعد معاشی سست روی نے سری لنکا میں بنیادی اشیائے خوردنوش کی درآمد سمیت پیٹرولیم مصنوعات ،دواؤں اور پیداوری شعبہ کو متاثر کیا ہے۔
ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ بین الااقوامی مالیاتی ادارے کی طرف سے قرض منظور ہونے کی صورت میں سری لنکن معیشت کو سہارا مل سکے گا، جس کے نتیجے میں آئندہ چند ماہ کے دوران تیزی سے بڑھتی مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔