پاکستان کے ریلوے سیکٹر کو، جسے طویل عرصے سے جدید کاری کی ضرورت ہے، روس اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے مجموعی طور پر 1 بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے وعدوں کے ساتھ ایک نمایاں فروغ حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔
پاکستان اور ان ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں ریلوے سیکٹر کی بحالی پر توجہ دی گئی ہے۔
پاکستان کی ریلوے، جو کبھی سامان کی نقل و حمل کا کلیدی کھلاڑی تھی، ٹینکر انڈسٹری سے مسابقت سمیت مختلف چیلنجوں کی وجہ سے زوال کا شکار ہوئی۔
روس نے بلوچستان میں کوئٹہ تفتان ریلوے لائن کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 550 ملین سے 660 ملین ڈالر کے درمیان سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔
اس عزم کو پاکستان ریلوے کے وزیر اور سیکرٹری کے 8 دسمبر 2023 کو روس کے حالیہ دورے کے دوران باضابطہ شکل دی گئی تھی اور حکومت سے حکومت (G2G) فریم ورک معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوششیں جاری ہیں۔
روس میں پاکستان کے سفیر کو اس سرمایہ کاری کے منصوبے کی پیشرفت کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے۔
مزید برآں، یہ روس سے تیل درآمد کرنے میں پاکستان کی حالیہ کامیابی کے بعد ہے، یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
روس نے اس سے قبل پاکستان اسٹیل ملز (PSM) کو بحال کرنے اور پاکستان کے پرانے پاور پلانٹس کو جدید بنانے میں سرمایہ کاری میں بھی دلچسپی ظاہر کی تھی۔
دریں اثنا، متحدہ عرب امارات پاکستان میں فریٹ کوریڈور کی تعمیر کے لیے 350-400 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر غور کر رہا ہے۔
یہ ممکنہ سرمایہ کاری متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں جاری اقتصادی مصروفیات پر مبنی ہے، جس میں کراچی میں پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کا حالیہ معاہدہ بھی شامل ہے۔
متحدہ عرب امارات کے منصوبوں میں ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور (DFC) اور پپری میں ملٹی موڈل لاجسٹک ہب کی تعمیر شامل ہے۔