80 Views
افغان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکومتی کابینہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پب جی اور ٹک ٹاک نامی موبائل ایپس افغانستان کے نوجوانوں کو سیدھے راستے سے بھٹکا رہی ہیںم جس کے باعث وزارت ٹیلی کمیونیکیشن کو انہیں بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
اس سے قبل افغانستان کے بے دخل کیے گئے سابق صدر اشرف غنی کی حکومت نے بھی پب جی گیم پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس میں ناکام رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں چالیس لاکھ صارفین سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں جن میں فیس بک سب سے مقبول ہے۔
طالبان کے گزشتہ سال اقتدار میں آنے کے بعد لوگوں کے پاس تفریح کے بہت کم ذرائع رہ گئے ہیں، کیونکہ انہوں نے موسیقی، فلموں اور ٹی وی ڈراموں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ واضح رہے کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کو پاکستان سمیت کئی ممالک میں پابندی کا سامنا رہ چکا ہے۔