65 Views
عرب نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کے ایک بیان میں بتایا کہ اس اقدام کا مقصد سعودی شہریوں کی زندگیوں میں صحت مند تبدیلی، مستقبل کے لیے موزوں نئے شعبوں کی تعمیر اور آئندہ نسلوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنا شامل ہے جبکہ معاہدہ وژن 2030 کے مقاصد کی جانب ایک قدم ہے۔
سعودی عرب الیکٹرک گاڑیوں کو ملک میں تیار کرنے کے لیے لوسیڈ کے ساتھ مل کر یہاں پہلا الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کا ارادہ رکھتا ہے جس کا مقصد 2030 تک دارالحکومت ریاض میں چلنے والی 30 فیصد گاڑیوں کو تیل کی بجائے بیٹری پر منتقل کرنے کو یقینی بنانا ہے۔
واضح رہے کہ لوسیڈ موٹرز کمپنی کا امریکا سے باہر یہ پہلا پلانٹ ہوگا، سعودی عرب میں لگائی جانیوالی اس فیکٹری میں ہر سال ڈیڑھ لاکھ الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کی صلاحیت ہوگی۔