کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک مغرب یوکرین جنگ میں مداخلت کرتا رہے گا اس جنگ پر کوئی مثبت اثر نہیں پڑے گا کیونکہ امریکہ انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے روسی جرنلوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
پیسکوف کا کہنا تھا کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ امریکہ، برطانیہ اور نیٹو مستقل طور پر یوکرین کی فوج کو انٹیلی جنس ڈیٹا اور دیگر پیرامیٹرز فراہم کررہے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ روس جو تھوڑی مدت میں اپنے خصوصی فوجی آپریشن کے اہداف حاصل کرسکتا تھا، اب اس میں تاخیر کا سامنا ہے۔
پیسکوف کے تبصرے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس یوکرین میں روس کے اعلیٰ فوجی رہنماؤں کا سراغ لگانے میں کیف کی مدد کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 12 روسی جنرل مارے جا چکے ہیں تاہم امریکی حکام نے اس تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے۔