0

امریکی اور پاکستانی حکام تجارت اور سرمایہ کاری کو بہتر بنانے کے لیے مصروف عمل ہیں۔

16 Views

جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، پاکستان اور امریکہ نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے فریم ورک معاہدے (ٹیفا) کے تحت ایک باہمی ملاقات کی۔

دونوں ممالک کے عہدیداروں نے تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے لیے وسیع شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

قائم مقام امریکی مشن کے ترجمان تھامس مونٹگمری کے مطابق، بات چیت میں اچھے ریگولیٹری طریقوں، ڈیجیٹل تجارت، دانشورانہ املاک کے تحفظ، خواتین کی اقتصادی بااختیاریت، مزدوروں کے حقوق، ٹیکسٹائل، سرمایہ کاری اور زرعی مسائل سمیت مختلف پہلوؤں پر بات کی گئی۔

خاص طور پر پاکستان کے اندر امریکی بائیو ٹیکنالوجی مصنوعات اور گائے کے گوشت تک رسائی کو آسان بنانے میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔

یہ ملاقات وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے حالیہ دورہ امریکہ کے تناظر میں ہوئی ہے۔

قائم مقام امریکی مشن کے ترجمان تھامس مونٹگمری 25 اپریل کو TIFA کے تحت انٹرسیشنل میٹنگ میں۔ تصویر: ایکسپریس

منٹگمری نے بیان میں کہا، “ٹیفا جیسی مصروفیات اقتصادی دوطرفہ تعلقات کو گہرا کرنے اور دونوں ممالک میں کام کرنے والے لوگوں کی خوشحالی کو آگے بڑھانے کے ہمارے مشترکہ اہداف پر آگے بڑھنے کی کلید ہیں۔”

امریکی مشن کے ترجمان نے بیان کا اختتام پاکستان کے تجارتی شراکت دار کے طور پر امریکہ کے کردار پر زور دیتے ہوئے کیا۔ “امریکہ طویل عرصے سے پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، جس میں مزید ترقی کے امکانات ہیں۔ 2023 میں، امریکہ نے 5 بلین ڈالر کا پاکستانی سامان درآمد کیا، جب کہ مجموعی طور پر، امریکہ اور پاکستان کی اشیا کی تجارت 7 بلین ڈالر کی تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ “امریکہ بھی گزشتہ 20 سالوں سے پاکستان میں ایک سرکردہ سرمایہ کار رہا ہے اور اس وقت 80 سے زائد امریکی کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں، جو پاکستانی مارکیٹ میں اعلیٰ معیار کی اشیا فراہم کر رہی ہیں اور لاکھوں پاکستانیوں کو روزگار فراہم کر رہی ہیں”۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں